حکمت کے زاویہءنگاہ سے محبت

محبت ‘مادی اور معنوی خوبصورتیوں کی طرف میلان کو کہتے ہیں ۔ مادّی اشیاءکی محبت جسمانی یا بدنی ہوتی ہے جبکہ معنوی چیزوں کی محبت روحانی اور وجدانی ہوتی ہے۔اس لحاظ سے ظاہری خوبصورتیوں کی محبت میں جُدائیاں پیدا ہوتی ہیں کیونکہ یہ خوبصورتیاں ابدی نہیں ہوتیں ۔ معنوی اشیاءکی محبت دائمی ہوتی ہے اور اس میں جدائی نہیں ہوتی۔

* * * * *

” اگر ایک دل میں محبت حقیقی ہو تو عداوت مجازی ہوتی ہے اور اگر عداوت حقیقی ہو تو محبت مجازی ہوتی ہے۔“ یہ ایک ایسی خفیہ کنجی ہے جو بہت سی مشکلات کو حل کر دیتی ہے۔

* * * * *

یہ امید رکھناکہ محبت میں کئی قسم کے لطف حاصل ہوں گے‘ امید اور محبت دونوں کی موت کے مترادف ہے۔ امید اور عشق متلاشی روحوں کے پر ہیں اور یہ پر تلاش کے تمام مراحل کے دوران ان کے ساتھ ہی رہتے ہیں ۔

* * * * *

طبیب بیماری کی علامتوں سے بیماری کے اثرات کا پتہ چلاتے ہیں جب کہ بیمار اُن اثرات کو خود جھیلتا اور محسوس کرتا ہے۔ اسی طرح محبت کو محبت کرنے والا‘ عشق کو عاشق‘ جذبے کو مجذوب اور روحانی ذوق کو عارف لوگ ہی سمجھتے ہیں ۔ اور یہی ہے ” عِلمُ ا لحال!“