مجرم روحیں

انسان اکثر اوقات دوسروں کو اپنے دل کی عینک کے شیشوں میں سے دیکھتا ہے۔ اور ان پر لگی دھند اور دھوئیں کی وجہ سے اسے تمام اشیاءاور انسان دھندلے دھندلے دکھائی دیتے ہیں ۔ اِس صورت میں وہ تمام فیصلے مکمل اندھیرے میں اور بے دردی سے کرتا ہے۔ صحیح بات تو یہ ہے کہ جب کوئی خود غرض انسان اِیسی صورتِ حال میں پھنستا ہے تووہ یہی سمجھتا ہے کہ ہر شے برباد ہو کر ختم ہو چکی ہے۔ حالانکہ در حقیقت وہ خود برباد ہو کر ختم ہو چکا ہوتا ہے۔