جعفر بن ابی طالب (رضی اللہ عنہ)

شہادت مومن کی عزت افزائی کی علامت ہے۔آخرت میں مومن کو وہ عزت و احترام دیا جائے گا جو مہمانِ خصوصی کو دیا جاتا ہے۔ حضرت جعفر بن ابو طالب کو ملنے کاتمغہ شہادت ہمارے لیے بہترین مثال ہے۔

حضر ت جعفر بن ابو طالب نے موتہ کی لڑائی میں بے مثال داستانِ شجاعت رقم کی۔جو لوگ آپ سے پیچھے آپ کو دیکھ رہے تھے کہتے ہیں کہ انہوں نے جنگ شروع ہونے کے بعد ایک مرتبہ بھی پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔ جب ان کا گھوڑا ان کا ساتھ دینے کے قابل نہ رہا تو اس کو بھی چھوڑ دیا اور اس کے پاﺅں کاٹ دیے۔پیدل ہی جنگ کی آگ میں داخل ہو گئے اور پورے جذبے،شوق اور قوت سے موت کو گلے لگانے کا فیصلہ کیا۔ان کے دونوں بازو کٹ گئے اورپھر جان جانِ آفرین کے سپرد کردی ۔

رسول اللہ (صلى الله عليه و سلم) نے ایک مجلس میں ان کا ذکر خیر کرتے ہوئے فرمایا(اس مجلس میں ان کے صاحبزادے عبداللہ بھی موجود تھے۔)”میں نے جعفر کو جنت میں فرشتوں کے ساتھ اڑتے ہوئے دیکھا۔“

حضرت جعفر (رضی اللہ عنہ) نے فرشتوں کے ساتھ پرواز کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ایک بشر کی حیثیت سے قربانی دے کر فرشتوں میں شامل ہوگئے۔