ڈاکٹر نعیم مشتاق کا محمد فتح اللہ گولن کی کتاب ‘‘نور سرمدی’’ پر تبصرہ

ڈاکٹر نعیم مشتاق کا محمد فتح اللہ گولن کی کتاب ‘‘نور سرمدی’’ پر تبصرہ

اسلام آباد کلب کے ایچ آر منیجر ڈاکٹر نعیم مشتاق ترک مسلم سکالر محمد فتح اللہ گولن کی کتاب، ‘‘سونسز نور’’ کے اردو ترجمہ ‘‘نور سرمدی، فخرِ انسانیت حضرت محمد ﷺ’’ پر تبصرہ پیش کرتے ہیں۔

دو جلدوں پر مشتمل اس کتاب کا اردو ترجمہ اسلامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ، اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ریسرچ ایسوسی ایٹ محمد اسلام نے کیا ہے۔

نور سرمدی محمد فتح اللہ گولن کے ان خطبات کا مجموعہ ہے کہ جو انھوں نے ۱۹۸۹ میں نبی کریم ﷺ کی ذات مبارکہ کو لوگوں، خصوصاْ نوجوان نسل سے ہر اعتبار سے متعارف کرانے کے لیے دیے۔

اس کتاب میں قاری ایک ایسی شخصیت سے روشناس ہوتا ہے جو بطور پیغمبر، معلم، قائد، کمانڈر، ماہر معاشرتی علوم، معیشت دان، ماہر نفسیات، مصلح، استاد، مقرر، مبلغ، باپ، شوھر، اور انسانیت کے ایک مہربان، بہادر، عقلمند، غنی، نرم مزاج اور قابل اعتبار رکن، اور اللہ تعالیٰ کے سب سے محبوب بندے کی حیثیت سے رحمۃ اللعالمین ہیں۔

مزید یہ کہ قاری کو ایسی مثالیں ملتی ہیں جن کی پیروی کر کے وہ سمجھ سکتا ہے کہ نبی کریم ﷺ کی مبارک زندگی کی پیروی کیونکر ممکن ہے ،سنت کا مفہوم کیا ہے اور اسلام میں اس کا مقام کیا ہے۔

محمد فتح اللہ گولن کی کتاب ‘‘نور سرمدی ‘‘ پر ڈاکٹر نعیم مشتاق کا تبصرہ