رات کو سفر انبیاء کرام کا طریقہ ہے
جو لوگ راتوں کو اپنی آوازوں سے سجاتے ہیں، جو راتوں کو اپنی جائے نمازوں سے ملتے ہیں، جو لوگ اپنے اس مقام کو اپنی آہوں اور سسکیوں سے ہلا ڈالتے ہیں، وہ صرف آہوں اور سسکیوں پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ منہ کے بل سجدے میں گر پڑتے ہیں، یہ ہیں حقیقت میں راتوں کو سفر کرنے والے۔ وہ ایک اور رخ پر چل سکتے ہیں گویا وہ ایک روحانی معراج پر ہیں۔جس کو اپنی عاقبت کا اندیشہ ہو اس پر لازم ہے کہ وہ رات کو جاگے کیونکہ ہدف تک وہی آدمی پہنچ سکتا ہے جورات کو سفر کرتا ہے ۔ یہ لوگ بہت کم بھٹکتے ہیں(اللہ سے امید ہے کہ وہ نہیں بھٹکیں گے)
- Created on .